منتخب اردو اشعار ساحل شریف الدین انگلش کے

 





منتخب اردو اشعار ساحل شریف الدین  انگلش کے

[1]
آیا  صوفیہ میں ارد گان آج جمعہ پڑھنے آئیں گے۔
عرب، اسرائیل ،امریکہ، سب دیکھتے رہ جاییں گے۔

خوشی ھے یورپ میں پھر اسلامی پرچم لہرائیں گے 
دُکھ ہے ترکی خنجر  کچھہ مسلم سِر بھی کاٹیں گے
(ساحل)

[2]

ہمت، فوج، دوست ،  اٹمی سامان ر کھتا ھے
اب چین بھی منہ میں زبان رکھتا ہے
[ساحل]

[3]

ماحول میں تبدیلی آئی  ہے، سوچ  میں تبدیلی لائیے
اسلام کا محافظ  اللہ ہے آپ مت گھبرائیے۔
ساحل

[4]

نخرے کرو ،   بھاؤ کھاؤ،  بہت تڑپایا کرو
اگر میں آنکھ ماروں تم ،  نہ کہنا آؤ بوسہ کرو.

مُفت میں ملی چیزوں  کی قدر کہاں ہوتی ھے؟
اگر میں مُسکراؤں تم، دوُر بھاگو، غُصّہ کرو۔

         جلدی سے ملنے والے رشتے کی، عمر چھوٹی ہوتی ہے
نہ وہ مّحبت،  نہ وہ عشق، وہ تو دل لگِی ہوتی ہے 

    (ساحل)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

[5]
ضِدی لوگ ڈرتے  ہیں نہ ہٹتے ہیں
ضِدی لوگ  مارتے ہیں یا مرتے ہیں
ضِدی لوگوں سے بچ کے رہنا "ساحِل"
ضِدی لوگ  اندھے اور بہرے ہوتے ہیں
ساحل

[6]

خدا کی پیاری تخلیق میں عیب نکالتا ہے تُو ؟
اِس معصوم فرشتے «ساحل» پر کیچڑ اُچھالتا ہے تُو ؟
توبہ کر ،معافی مانگ، ندامت اختیار کر
ایسی باتوں سے کیا دوزخ تلاشتا ہے  تُو؟
ساحل

[7]
بات کروں تو لالچی، بات نہ کروں تو مغرور
اب کیسے دِکھا دوں نا بینا کو رعنائی چمن کی؟

نہ جانے کیوں اُسے سب سازش، طنز، تلخ  لگتا ہے!
  میں جِس لہجے  میں بھی فریاد  کروں دادِ سخن کی؟

بات ،ملاقات، ہنسی مذاق  سب موجود ہیں ابھی
موجود نہیں ھے تو بس وہ دوستی بچپن کی ،😭

ساحل

[8]
یہی سوچ کر  کہ میرا تھوڑا  وقت گزر جائے
کہیں پہ کمنٹ اور کسی کو فون کال کرتا ہوں
میں سُکون میں چُپ چاپ اپنا کام کرتا ھوں
ذرا سا بور ھو جاؤں تو سوشل میڈیا پہ آتا ھوں
😂😂😂😂
ساحل

[9]
ذات پات  ،مذہب، سیاست، رنگ کے لئے لڑنا کیوں  ؟ 
   ایسی تھی، ایسی رہے گی، زمین کے لئے مرنا کیوں؟

منتری ، پجاری، ملّا سب دولت ،شہرت چاہتے ہیں ۔
اِن کے گھر بنانے کے لئے اپنا گھر جلانا کیوں؟
ساحل

[10]

غریب عوام ، بدمعاش جوان ، جاہل مولوی  ،  چور حکمران
ہنستے  ہیں بھارت اور اسرائیل،  آج  دیکھ کر پاکستان

ساحل
11]
جو سب کو اپنے غم بتاتے ہیں
" ساحِل" وہ  تنہا مر جاتے ہیں

12]

وعظ و تبلیغ ہیں،  دلائل ہیں  مناظِرات بھی ہیں  
مگر  کتنا آسان  ھے ''ساحل''   محبّت کو ثابِت کرنا

13]
روٹھتا ھوں ، غُصّہ بھی کرتا ھوں
مگر میں  بد دعا نہیں دیتا ھوں
ساحل

        🥰🤟🌷
14]
میری باتوں سے جب کوئی رنجیدہ شخص ہنس پڑتا ہے
مجھے محسوس ہوتا ہے کہ ربّ بھی مُسکراتا ہے 
ساحل


15]
برسوں بعد ملا ہوں آپ سے ایسے
بس چار پانچ دن گزر ے ہو جیسے

ساحل

16)

ہم ہار نہیں مانتے ہیں صاحب
ہم جیت جاتے ہیں یا سیکھ جاتے ہیں

ساحل

17)
کٹ چکے ہیں جن پرندوں کے پنکھ
ہم پنکھ لگاکر  اُنہیں پھر اُڑاتے ہیں

ہمارا مِشن  ہے اندھیروں کو اُجالا کرنا
اس مِشن میں   ہم اپنا گھر بھی جلاتے ہیں

نہ مولوی، نہ پنڈت، نہ راہب،  نہ منتری
ھم تو انسان ھے ، انسانوں کو ہنساتے ہیں
ساحل

18)
تین درِد ہیں  ساری خوشیوں سے  بہتر۔
دردِ ورزِش ، دردِ زہ ، درد دَر بستر
(ساحل)

Comments

  1. U r the great poet Mr.SSE..... AAP hi ek wajah ho jis k jazbatoN ne mahi ko poet bana diyaaaa ....Hatx off to u ♥️

    ReplyDelete

Post a Comment

Popular Posts