Urdu text of the poem WHEN AUTUMN CAME
*اور پھر ایک دن یوں خِزاں آگی*
اور پھر ایک دن یوں خِزاں آگی
آ بنو سی تنوں کے برہنہ شجر
سرنگوں۔ صف بہ صف ۔پیشِ دیوار ودر
اور چاروں طرف ان کے بکھرے ھوئے
زرد پتّے دِلوں کے سرِ رہ گزر
جس نے چاہا وہ گزرا انہیں روند کر
اور کسی نے ذرا سی فُغاں بھی نہ کی
ان کی شاخوں سے خوابوں کے سب نغمہ گر
جِن کی آواز گردن کا پھندا بنی
اپنے نغموں سے جب ناشنا ھوگئے
آپ ہی آپ سب خاک میں آگرے
اور صیّاد نے زہ کماں بھی نہ کی.....
اور پھر ایک دن یوں خِزاں آگی
آ بنو سی تنوں کے برہنہ شجر
سرنگوں۔ صف بہ صف ۔پیشِ دیوار ودر
اور چاروں طرف ان کے بکھرے ھوئے
زرد پتّے دِلوں کے سرِ رہ گزر
جس نے چاہا وہ گزرا انہیں روند کر
اور کسی نے ذرا سی فُغاں بھی نہ کی
ان کی شاخوں سے خوابوں کے سب نغمہ گر
جِن کی آواز گردن کا پھندا بنی
اپنے نغموں سے جب ناشنا ھوگئے
آپ ہی آپ سب خاک میں آگرے
اور صیّاد نے زہ کماں بھی نہ کی.....
Comments
Post a Comment